Friday, May 7, 2010
حوا کی بیٹیاں ،فرعون کا ظلم اور اللہ کی پکڑ
یہ 7 جولائی 2007 کا وہ دن ہے جو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے ۔۔۔؟مگر افسوس کہ ہم بھول چکے ہیں کیوں کہ نہ تو یہ ویلنٹائن ڈے ہے نہ ہی مدر ڈے اور نہ ہی شارخ خان کی سالگرہ کا دن ہے نہ ہی یہ کوئی آزادانہ خیال رکھنے والوں کا دن ہے یہ تو حیا کی پیکر اور صرف اللہ کی راہ میں نکلنے والوں کو جو اس وقت کے فرعون(پرویزمشرف) اور اسکے حواریوں نے جو ظلم وستم کے پہاڑ توڑے اور اپنی مسجدوں کو تک نہیں چھوڑا اور بم اور گولیاں کی بوچھاڑ کردی اور مسجدوں کو چھلنی کردیا یہاں تک کہ ان معصوم حوا کی بیٹیوں جو نا محرم کو دیکھتی تک نہیں ان کو ہماری ہی پاک فوج نے بے دردی سے کچل دیا وہ ہی بیٹیاں جو یہ سمجھتی تھی کہ پاک فوج انکے بھائی ہیں اور بھایئوں نے یہ ثابت کردیا کہ وہ تو صرف حکم کی پیروی کرتے ہیں جو انکے آقا (پرویز مشرف) کا حکم ماننے سے گریز نہیں کرتے کیوں کہ وہ نعوذباللہ خدا ہے اگر یہی خوف اللہ سے ہوتا تو آج جو ہمارے ملک میں جو حالات ہیں وہ نہ ہوتے۔۔۔۔جامعہ حفصہ اور لال مسجد کی طلبہ وطالبات کا صرف یہ گناہ تھا کہ انھوں صرف ایک جسم فروش اور ایک اڈہ چلانے والوں کو صرف اسلیئے یرغمال بنایا کہ وہ یہ کام چھوڑ دیں اور صراط مستقیم پر چلیں اور انھوں نے تو صرف اس حدیث کی پیروی کی کہ(جب برائی کو دیکھو تواسکو ختم کرو اگر طاقت ہے تو طاقت سے ،ورنہ زبان سے اسکو برا بھلا کہو ورنہ سب سے ادنی درجہ اسکو دل میں برا جانو )میری ان حوا کی بیٹیوں اور وہ محمد بن قاسم کے سپوتوں نے صرف اس حدیث کی پیروی کی تھی جس کی سزا انھیں فاسفورس بم کی صورت میں ملی ۔۔۔۔۔۔۔!اور ظلم تو یہ ہے کہ جامعہ حفصہ کی 1500سے ذائد طلبہ اب تک لاپتہ ہے ۔۔۔؟ میرے بھایئوں آج ہم جن پریشانیوں کا شکار ہیں وہ ان معصوم بہنوں کی لازمی دل سے نکلی ہوئی آہ ہوگی جو اللہ نے سن لی ہے اور اسکے بعد سے ہمارا جو حشر ہوا ہے وہ آپ کے سامنے ہے ۔۔۔۔۔خوکش حملے،مہنگائی ،لوڈشیڈنگ،سی این جی،آٹا ،چینی یہاں تک کہ ہم بے بس ہوگئے ہیں جب لال مسجد اور جامعہ حفصہ پر آپریشن کیا جارہا تھا تو سب ہی کہہ رہے تھے کہ اسکا انجام بہت بھیانک ہوگا اور وہ آپ کے سامنے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔کیوں کہ جب کسی باپ کی لاڈلی بیٹی اور ماں کا صحارا اور بھائی کی آنکھ کا تارا جب فاسفورس بم سے شھید کردیئے جائیں اور ستم یہ کہ انکی لاشوں کو بے دردی سے نالوں میں یا اجتماعی طور پر دفن کیا گیا اور غسل فائربریگڈ کے پانی سے دیا گیا اور باقی کا یہ پتہ ہی نہیں کہ وہ کہاں ہے تو سوچیں انکا دل کا کیا حال ہوگا اور اوپر سے یہ کہا جائے کہ وہ دھشتگرد تھی تو پھر وہ خودکش حملے نہیں تو کیا انکے پیر چومیں گے میں یہ نہیں کہہ رہا کہ خودکش حملے جائز ہیں ۔۔۔۔۔۔؟ قطعی نہیں مگر وہ لوگ کیا کریں جنکی اکلوتی اولاد کو شھید کردیا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟اور حکومتی اعلان کے باوجود جب ان طلبہ نے گرفتاریاں پیش کی تو ان پر فائرنگ کی گئی۔ایک 13 سالہ بچہ جب گرفتاری دینے کے لیئے آیا تو اس پر فائرنگ کی گئی اور 3گولیاں لگی جو 2 آپریشن سے نکال لی گئی اور تیسری ابھی بھی اسکے دھڑ میں ہے جس سے اسکا نچلا حصہ مفلوج ہوگیا اور اس وقت کے فرعون (پرویز مشرف ) کی امریکہ آشرباد حکومت نے منافقت بھرے وعدے کئے کہ تمھارا علاج حکومتی خرچے پر کرایا جائے گا مگر 3 سال گزرنے کے باوجود تاحال اسکو کوئی علاج کا خرچہ نہیں دیا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!کیا جو ملک اسلام کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ہو وہاں اسلام کے پیروکاروں کا یہ حال کیا جاتا ہے۔۔؟ اگر اس طرح ہوتا ہے تو پھر یہ عذاب کی پہلی جھلک ہے اور ہم بھی لال مسجد اور جامعہ حفصہ کی طلبہ و طالبات کے خون میں برابر کے شریک ہیں ۔۔۔۔۔۔؟ہم ہی کہہ رہے تھت کہ وہاں اسلحہ ہے اور سرنگ ہیں ۔۔۔۔۔۔؟اور القائدہ کے لیڈر ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟تو کہاں تھے وہ اسلحہ کے ڈپو۔۔۔۔۔؟کہاں گئے وہ لیڈر۔۔؟ اور کیوں میڈیا کے لوگوں کو سروے نہیں کرایا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟وہاں جب کچھ صحآفیوں نے ان جگہ کی نشاندہی کی جہاں انکا کہنا تھا کہ وہاں غیر ملکی طلبہ اور لیڈر ہیں تو انکو منع کریا گیا کیونکہ وہاں تو کوئی نہیں تھا اور یہ صرف ڈالر کے حصول کے لیئے یہ سب ڈرامہ رچایا گیا جس کا خمیازہ ہم سوات آپریشن،شمالی وزیرستان آپریشن کی صورت میں بگھت رہے ہیں میرے بھائیوں ہمیں اسغفار کی ضرورت ہے اور ہر دعا میں جامعہ حفصہ اور لال مسجد کے اہل خانہ کے لیئے دعا کرو کہ انھیں صبر سلیم عطا ہو آمین
M Adnan Alam
NEWSONE CHANNEL
0345.2083328
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment