Friday, December 31, 2010

پہلے مسلمان بنو پھر حکمران






ہم اسلامی ملک میں رہتے ہیں اور ماشاءاللہ مسلمان ہیں مگرجب ہم تاریخ پر نظر ڈلیں تو ہمیں سب سے سنہرا دور صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ کا لگتا ہے ویسے تو جتنے بھی صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دور گزرا وہ ایک تاریخی دور تھا جس میں غیر مسلموں نے صرف ان کے اخلاق اور سادگی دیکھ کر اسلام قبول کیا ۔مگر میں ان میں سے ایک وہ تاریخی شضصیت کی بات کر رہا ہوں جو مراد رسول ہیں یعنی خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ سے آپ کو دعا میں مانگا تھا ۔حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں سب سے زیادہ فتوحات حاصل کی اور جب ایک کفار نے کہا میں بھی تو دیکھوں کہ وہ کون ہے جس نے ہماری نیندیں حرام کردی ہیں جب وہ تلاش کرنے گیا تو پوچھا کہ آپ کے خلیفہ کہاں ہے ؟ تو اس شخص نے کہا وہ مسجد میں ہوں گیں تو وہ مسجد جا رہا تھا اور سوچ رہا تھا کہ کتنی فوج ہوں گی انکی حفاظت کے لیئے ؟یہ سوچ کر وہ مسجد کی طرف بڑھا اور یہ دیکھ کر حیران ہوا کہ کفار کی نیندیں حرام کرنے والا مسجد میں بغیر کسی حفاظت کے آرام سے سو رہا ہے تو اس نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا آپ بغیر فوج کے آرام کررہے تو انھوں نے کہا میری حفاظت اللہ کرتا ہے مجھے کسی کی حفاظت کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔!سبحان اللہ




اور آج ہم جس اسلامی ملک کے صدر کو دیکھیں میں ان کا موازنہ نہیں کررہا اور کر بھی کیسے سکتا ہوں کہ جو دوسروں کو اخلاص کی تلقین کرتے ہیں انھیں خود سورت اخلاص تک یاد نہیں ۔۔۔۔تو میں بات کررہا تھا حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی جو راتوں کو گھوما کرتے تھے کہ انکی خلافت میں کوئی شخص بھوکا نہ سوجائے اور ہم اپنے صدر کو دیکھیں جنکے پروٹوکول میں ہی تمام پولیس افسران صبح سے سڑکوں پر ہوتے ہیں اور کتنے ہی لوگوں کی اموات واقع ہوتی ہیں کوئی ایمبولینس میں مریض ٹریفک میں پھنس کر اپنی زندگی ہار جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔میں کس کس سیاستدان کا بتاؤ ۔۔۔؟




یہاں تو ہمارے پڑھے لکھے حضرات ٹی وی پر آکر کسی کی ذاتیات پر ایسے نازیبا جملے کستے ہیں کہ آپ حیران ہو جائے اور میں قربان جاؤ انگریزی کے لفظ سوری اور اردو زبان کے لفظ مفاہمت پر کہ گالیاں دو منافقت کرو اور پھر کہو کہ مفاہمت کے تحت ہم نے سمجھوتہ کرلیا ۔۔۔۔؟کرپشن کرو اور ایک دوسری پارٹیوں کے لوگوں کو مارو اور جب انکے گرفتار کارکنان اگر پکڑے بھی جایئں تو اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے انھیں ضمانت پر چھڑا لو یہ کہا ں کا انصاف ہے ۔۔۔۔؟ سال 2010میں سیلاب سے کتنے ہی گھر اجڑ گئے ،کتنی اموات ہوئی مگر ان سیاسی پارٹیوں نے صرف اپنی سیاست چمکائی ۔۔۔۔۔میرے بھایئوں صرف ایک کلمہ پر ہی جمع ہوجاؤ یہ سب کفار کی سازششیں ہیں اور انکو پتہ ہے کہ ہم مسلمانوں کو طاقت کے بل بوتے پر تو شکست نہیں دے سکتے مگر ان کو آپس میں فرقوں اور لسانیت میں ڈال دو اورپھر دیوندی،بریلوی۔اہلحدیث ،شیعہ،پٹھان،پنجابی۔بلوچی،مہاجر کے نام پر فساد برپا کیا تاکہ یہ آپس میں ایک دوسرے کہ گلے کاٹیں،اور کفار اس میں کامیاب بھی ہوئے مگر ہمارے حکمران ہی ایسے ہیں جو انکے ٹکڑوں پر پل رہے ہیں جو قانون ناموس رسالت پر بھی یوٹرن لینے کو جھجھک محسوس نہیں کرتے اللہ ہمارے حکمران کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی ہدایت دے اور میرے لکھنے میں کوئی غلطی ہوئی تو مجھے معاف کرے اور اگر اس کالم کے حوالے سے کچھ غلط لکھا ہوتو آپ لوگ میری اصلاح کرے ٕآمین