Monday, January 2, 2023

نئے سال میں کیا کریں ۔۔۔۔ !

تحریر ۔۔۔ محمد عدنان عالم 

کافی عرصے سے کچھ  لکھا نہیں اس لیئے تحریر تھوڑی طویل ہے مگر امید ہے کہ کچھ باتیں آپ کے کام آہی جائیں گی انشاء اللہ  ۔۔۔۔۔۔۔


دوہزارتئیس آگیا۔۔۔ سال دوہزار بائیس بھی الحمد اللہ میرے لیئے بہت اچھا تھا ۔۔ دوہزار تئیس بھی انشاء اللہ بہت اچھا ہوگا ۔۔۔ صرف اللہ پر یقین اور بھروسا اسکے بعد آپ کی کوشش اور محنت ۔۔ بس یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کو آگے لیکر جانے والی ہیں ۔۔ کبھی کسی کے آسرے پر مت رہیں ۔۔۔۔ قابل رحم نہیں ۔۔ بلکہ اس قابل بنے کہ آپ کو لوگ خود  ہر جگہ بلائیں اور عزت کریں ۔۔۔ بس کچھ گزارشات ہیں جو اپنے مستقبل کو لیکر پریشان ہیں یا وہ کسی بھی فیلڈ میں ہوں ۔۔۔  چار پانچ  گزارشات ہیں ہیں وہ کرلیں اوراس پرکار بند ہوجائیں ۔۔ دین کو اپنی زندگی میں شامل کرلیں اور فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کرے ۔۔ جوہوچکا اس پر بھی شکرگزار رہے ،جو ہورہا ہے اس پربھی اور جو ہوگا اس پر بھی اللہ سے اچھا گمان ہی رکھیں 


ہمیشہ محنت کریں اور اسکا صلہ اور امید کی آس صرف اللہ سے لگائیں ۔۔۔۔ کبھی زندگی میں مایوس نہ ہوں ۔۔ قران میں ہے جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ، اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو ۔ بیشک اللہ سب گناہ بخش دیتا ہے ، بیشک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘(پارہ 24 ، سورۃ الزمر ، آیت 53)  اور حدیث میں ہے اللہ اپنے بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں۔  اگر وہ خیر کا گمان کرے ، تو اس کے لیے خیر ہے اور اگر شر کا گمان رکھے ، تو اس کے لیئے شر ہے۔۔ تو مایوسی، نہ امیدی اپنی زندگی میں آنے ہی نہ دیں ۔۔  خود کو عقل کل نہ سمجھیں ۔۔۔ کہ فلاں کو آٗئے ہوئے کچھ دن ہوئے اور وہ کہاں پہنچ گیا اور ہم ایک عرصے سے اس فیلڈ میں ہے اور وہیں کہ وہیں ۔۔۔ یہ تاثر اور سوچ ہی غلط بندہ سینئر اسکے کام کی بدولت ہوتا ہے وقت گزارنے سے نہیں ۔۔۔ اگر ایک بندہ کم وقت میں ترقی کرلے تو وہ اسکی صلاحیت ہے اور اگر جو سینئر ہے اور اس مقام تک نہیں پہنچا تو مان اس میں وہ اہلیت نہیں ۔۔ مانا کہ قسمت اور پرچی دونوں چلتی ہے مگر قسمت اور پرچی کو ثابت بھی وہی بندہ کرتا ہے 


دوسرا یہ کہ اگر اللہ پاک اپ کو ایسا عہدہ دے  کہ آپ کسی کی مدد کرسکتے ہیں تو ضرور کریں ۔۔۔۔۔ کیوں کسی بندے کا آپ کی طرف دیکھنا خاص اللہ کا فضل ہے آپ پر ۔۔ تو مواقع اورآسانیاں پیدا کریں ۔۔۔  آپ استطاعت رکھتے ہوں کسی کی مدد کرنے کی تومدد کریں مگر احسان نہ کریں اور احسان کرکے کہ کسی مجبوری کا فائدہ نہ اٹھائیں ۔۔ حدیث میں ہے  نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تین لوگ ایسے ہیں،جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ بات کریں گے،نہ ان پر نظرکرم فرمائیں گے، اور نہ ان کو پاک کریں گے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔ ایک، احسان جتانے والا کہ جب بھی کسی کو کچھ دے، احسان جتائے۔ دوسرا، عصر کے وقت جب بازار ختم ہو رہا ہو،جھوٹی قسم کھا کر سودا بیچنے والا۔ اور تیسرا، اپنے تہمد کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا، جس سے اس کا مقصد سوائے تکبر و نخوت کے کچھ نہ ہو۔(مسلم،کتاب الايمان)



تیسرا کبھی اپنے نفس پر عمل نہ کرے بلکہ اللہ کی رضا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں ۔۔۔۔ کمی بیشی اللہ معاف کرے ایک غزوہ میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کفارکو پچھاڑ دیتے ہیں اور تلوارتان لیتے ہیں ۔۔ کفارآپ کے منہ مبارک تھوکتا ہے مگرتھوکنے کے بعد آپ اسے چھوڑ دیتے ہیں ۔۔ ۔وہ حیران ہوتا ہے کہ بجائے اس کے کہ انہیں غصّہ آتا اور مجھے قتل کردیتے انہوں نے مجھے کیوں چھوڑدیا ؟؟؟ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ میں نے محض رضائے حق کے لئے تلوار پکڑی ہے میں خدا کے حکم کا بندہ ہوں اپنے نفس کے بدلہ کے لئے مامور نہیں ہوں میں خدا کا شیر ہوں اپنی خواہش کا شیر نہیں ہوں ۔ چونکہ میرے منہ پر تونے تھوکا ہے اس لئے اب اس لڑائی میں نفس کا دخل ہوگیا اخلاص جاتا رہا،اس لئے میں نے تجھے چھوڑ دیا ہے کہ میرا کام اخلاص سے خالی نہ ہو۔۔ تو کبھی اپنی نفس اور انا کو خود پر غالب نہ آنے دیں بہت ترقی کریں گیں 


چوتھا کبھی کسی کی برائی،غیبت،بہتان اورعیب نکالنے سے پہلے یہ سوچ لیں جو آپ کہہ رہے ہیں بالکل وہی آپ کے لیئے کوئی دوسرا کررہا ہو تو کیسا رہے گا ۔۔ بس آپ نے ضمیر سے خود کلامی کریئے آپ کو جواب مل جائے گا ۔۔۔ مثال ہم کہتے ہیں فلاں بندہ ہے اسکو میں نے ایک کام کہا اس نے کہا وہ کل کردے گا۔۔ پھر کل وہ شام میں اپنے گھرآیا مگر آپ کے پاس نہیں آیا ۔۔ اس نے کہا یارمجھے گھر والوں کے ساتھ جانا ہے ۔۔ تو آپ کیا سوچیں گے ؟؟؟ کہ مجھے زبان دی اور کہہ رہا ہے گھر والوں کے ساتھ جارہا ہے اگر پہلے میرا کام کردیتا اور چلے جاتا گھر والوں کے ساتھ کیا ہوتا ؟؟؟؟ اب یہ ساری سیچویشن خود پر رکھ کر سوچیں ایسا آپ کے ساتھ ہوتا توکیا آپ پہلے کسی کا کام کرتے یا گھر والوں کے ساتھ جاتے ؟؟؟؟ بس جو جواب ضمیر سے آئے وہ مان لیں ۔۔ تو ساری پریشانی اور مسائل ختم ہوجائے گی 


پانچواں سب سے اہم نقطہ ہمیشہ عاجزرہیں،تندرستی ہزار نعمت ہے یہ ایک جملہ نہیں زندگی کا خلاصہ ہے،اگر آپ کے پاس کچھ نہیں اور بہت غربت ہے مگر صحت ہے تو اس سے بڑی دولت کوئی دنیا میں ہے ہی نہیں ۔۔ اگر آپ کے پاس دولت بے تحاشا ہے مگر ہر حال میں شکر ادا کریں ۔۔ دنیاوی زندگی میں ہمیشہ خود سے نیچے والوں کو دیکھیں اور دینی لحاظ سے خود سے اوپر والوں کو دیکھیں ۔۔۔۔ آپ جو کھانا کھارہے ہیں، جو کپڑا پہن رہے ہیں ،جو پانی پی رہے ہیں وہ بہت سے لوگوں کو نصیب ہی نہیں ہوتا ۔۔۔ شکوے،شکایات گزار کر صبر،شگرگزاراور قناعت والی زندگی بسر کریں ۔۔۔ لوگوں کے عیب اور ٹوہ میں نہ لگیں ۔۔۔ جو وقت ملے ۔۔ دورود شریف،استٖغفراللہ،سبحان اللہ 


 

Thursday, July 18, 2019

میڈیا ملازمین جائیں تو جائیں کہاں ۔۔۔۔!


سنیں اسکول کھل رہے ہیں ۔۔۔۔ یونیفارم،جوتے،بستہ،بوتل اور ہاں مدرسے اور ٹیوشن کا کیا کرنا ہے ۔۔؟؟؟ آپ نے کہا تھا کہ وین لگائیں گیں ۔۔ ارے نہیں بھئی میں خود چھوڑ دوں گا ۔۔۔!  تو پک کون کرے گا ۔۔۔؟؟؟ ارے تم جاکر پک کرلینا ۔۔۔۔! اچھا اچھا یہ سب تو ہوجائے گا ۔۔۔ بی سی کا کیا کرنا ہے ۔۔؟؟؟ آپکی تنخواہ کو تو پتہ ہی نہیں ہوتا ۔۔ کہ کس مہینے کس تاریخ کو آئےگی۔۔؟ ایسا کرو بی سی نہ ڈالو ۔۔۔ ہیں ۔۔۔۔! ایک بی سی ہی ہے جو ہمارے برے وقت میں کام آجاتی ہے اب یہ بھی نہ ڈالیں تو سال کےآخر میں کیا کریں گیں۔۔۔۔؟؟؟

اچھا آپ نے کہا تھا دوماہ کی چھٹیوں میں بچی کو گھمانے جائیں گے ۔۔ بات سنو بغیر پیسوں کے یہ باتیں اچھی نہیں لگتی ۔۔ تو میں اپنی اولاد کو کیا بولوں کہ پیسے نہیں ہے پاپا کے پاسَ۔۔۔۔۔۔! ابھی سے اسکے زہن میں یہ باتیں ڈال دوں کہ پاپا کے پاس پیسے نہیں اس لیئے تمھیں لیکر نہیں جارہے ۔۔ یا یہ بولوں پیسے نہیں ہے اسلیئے تمھارا یونیفارم، بستہ نہیں لیا ۔۔! آپ بتائیں کیا کہو ۔۔۔۔۔ !

رمضان میں بی سی کے پیسوں سے ہی راشن لیا تھا ۔۔ اور جو شادی میں کپڑے لیئے تھے وہ بھی بی سی کے پیسوں سے ہی لیئے تھے یاد نہیں آپکو !!!!  آپ اپنے باس سے کیوں نہیں کہتے یہ سب ؟؟؟ ارے ان سے ہی کہتا ہوں وہ کہتے ہیں میں کیا کروں میڈٰیا کے حالات ایسے ہی ہیں جس کو کرنا ہے کرے ۔۔ نہیں کرنا تو نہ کرے ۔۔ ارے تو انکو کہیں ٹھیک ہے نکال دیں مگر تین ماہ کی سیلری تو دے دیں ۔۔۔ ! ارے وہ کہتے ہیں سیلری تو ایک ساتھ نہیں ملے گی وہ اسی طرح آئے گی جس طرح آتی ہے ۔۔۔ ارے تو سیلری آتی ہی کب ہے ؟؟؟ مجھے کچھ نہیں پتہ مجھے پیسے دیں

تو کیا کروں میں ۔۔۔؟ چوری کروں۔۔۔۔! ڈکیتی کروں ۔۔۔۔! صبح سے شام تک میں بھی تو کام کرنے ہیں جاتا ہوں ۔۔۔ تو اس کام کیا فائدہ تین ماہ ہوگئے ہیں سیلری ملی نہیں ۔۔۔ ایک سال سے زیادہ ہوگیا ہر دفعہ آپ نے کہا حالات اچھے ہوجائیں گیں سب ٹھیک ہوجائے گا۔۔ تو میں اپنے پاس سے نہیں کہتا جو ہمیں ہمارے باس کہتے ہیں وہی کہتا ہوں۔۔ تم بتاو چھوڑ دوں نوکری ۔۔! گھر پر بیٹھ جاوں ؟؟؟ مجھے یہ سب کیوں سنارہے ہیں ؟؟؟ میں کیا کروں ؟؟ کھانا تو سب کو چاہیئے نہ کیسے بناو؟؟؟ چلو ہم بھوکے سوجائیں گیں ۔۔ بچی کو بھی کیا بھوکا رکھیں ؟؟؟؟ بچی کو بھی دل پر پتھر رکھ کر بھوکا رکھ لیں تو کیا اسکو اسکول سے بھی نکال دیں ؟؟؟؟ چلو اسکول سے بھی نکال دیا مگر ہر ماہ جو مالک مکان کرایہ لینے آجاتا ہے اسکا کیا کریں ؟؟؟؟ بجلی،گیس کےبل کا کیا کریں ۔۔۔؟؟؟

یارتو کیا کروں میں ۔۔؟ نہیں آپ بتائیں میں یہ آپ سے نہ کہوں تو کس کو بولوں ۔۔؟ آُپ کو کچھ کہو تو کہتے ہیں آفس میں دماغ خراب ہوتا ہے اور گھر آکر تم شروع ہوجاتی ہو ۔۔ تو میں یہ سب کس سے کہوں ؟؟ کس نے کہا تھا میڈیا میں جاب کریں ؟؟ نہ عید کے دن گھر پر ہوتے ہیں نہ کسی چھٹی پر ہوتے ہیں اور تو اور حالات خراب ہوتے ہیں تب بھی گھر پر نہیں ہوتے پھر بھی میں کچھ نہیں کہتی مگر تین ماہ سے سیلری نہیں دے رہے تو بھی میں نہ بولوں ۔۔۔؟ گھر باتوں اور دلاسے پر نہیں چلتا ۔۔۔ آپ کہیں اور کیوں نہیں اپلائی کرتے ۔۔؟ کہاں کروں ؟؟؟ جہاں دیکھو یہی حالات ہیں ۔۔۔ کہیں ایک ماہ،کہیں دوماہ ،کہیں تین ماہ !!! ۔۔۔۔ تو میڈیا کے علاوہ بھی تو لوگ کام کرتے ہیں نہ ۔۔! برسوں اس فیلڈ میں جھونگ دیئے اب اور اس عمر میں کیا کام سیکھیں ؟؟؟ جہاں بھی جاوں گا تو سب سے پہلے اس فیلڈ کا تجربہ پوچھیں گیں ؟؟ تو میں کیا کہوں گا ۔ تو اپنا کام شروع کریں ۔۔۔ ؟؟ اپنا کام شروع کرنے کے لیئے پیسے چاہیئے ہوتے ہیں کہاں سے لاوں ؟؟؟؟ کوئی اب قرضہ بھی نہیں دے رہا ؟؟؟ دے گا بھی کیوں ۔۔ جب ہم اسکو بتا ہی نہیں سکتے کہ کب پیسہ ادا کریں گیں

تو کیا ساری زندگی اسی طرح چلے گا ؟؟؟؟ دعا کرسکتے ہیں ۔۔۔ جس طرح ہمارے صحافی بھائی جو ایک معروف چینل میں تھے سیلری نہ ملنے کے صدمے سے اس دنیا سے چلے گئے کیاپتہ ہم بھی یہ صدمہ لیکر دنیا سے چلے جائیں۔۔۔ مرے آپ کے دشمن اور یہ مالکان جو ورکرز کے پیسوں پر عیش کررہے ہیں۔۔۔ آئندہ ایسی بات منہ سے نہ نکالیئے گا ۔۔۔ اللہ انکی پکڑ کیوں نہیں کرتا ؟؟ یہ تو اپنے آپکو پڑھا لکھا اور عقل کل سمجھتے ہیں کیا یہ قران اور حدیث نہیں پڑھتے جس میں لکھا ہے کہ مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اسکا معاوضہ دے دیا کرو۔۔۔ کیا انکو یہ سب پتہ نہیں ؟؟؟؟؟ ارے انکواگر ان باتوں کی پروا ہوتی تو خود نہ کھاتے اپنے ورکروں کو دیتے مگر ۔۔۔ یہ ہر ماہ بیرون ملک کےدوروں اور نئی ماڈل کی گاڑیاں تو خرید سکتے ہیں مگر ورکر کو پیسے نہیں دے سکتے ۔۔






Saturday, January 19, 2019

سانحہ خروٹ آباد کے بعد سانحہ ساہیوال

يہ کوئي12:30 کا وقت تھا جب ہمارے واٹس گروپ پر ساہيوال کے رپورٹر نے نيوز اورفوٹيج دي کہ ايک مقابلہ ہوا ہےجس ميں دوخواتين اور دومرد جاں بحق ہوگئے ہيں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار کار ميں موجود بچوں کو ساتھ لے گئے ہيں ۔۔ خبرديکھي اور جب اسکي فوٹيج ديکھي تو ميں نے اپنے دوست سے کہا يہ تو جعلي مقابلہ لگ رہا ہےاورکچھ دير بعد باقائدہ اسکوداعش يا تحريک طالبان سے منسلک کرديا جائے گا (( کيوں کہ ميں نے کوئي بارہ سال سے يہي کچھ ديکھا ہے کہ بے گناہ اور مظلوم کو کيسے دہشت گرد اوردہشت گرد جماعت سے جوڑ ديا جاتا ہے ))

کيوں کہ کار ميں موجود شخص جو بقول سي ٹي ڈي کے دہشت گرد تھا اچھے کپڑوں ميں اور سيٹ بيلٹ باندھے ہوئے تھا۔۔ چليں يہ ميرا اپنا خيال تھا کہ ايسا ہي ہوا ہوگا اور تقريبا ڈھائي گھنٹے بعد سي ٹي ڈي نے کہا کار ميں سوار ملزمان دہشت گرد تھے اور انھوں نے فائرنگ بھي کي ۔۔ مگر معجزانہ طور پر بچنے والے بچوں نے ساري صورتحال کو بيان کرديا ۔۔ تين چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں ميں سے دو تو بالکل ہي سہم گئے تھے (( کيوں نہ سہمتے جنھوں نے والدين کو اپنے سامنے دم توڑتے ديکھا ہو)))) ايک بچہ جو زخمي بھي تھا درد بھري آواز ميں کہا ہم بورے والا گاوں شادی میں جارہے تھے،ميرے رضوان چاچو کي شادي تھي پولیس نے ممی پاپا، ميري بڑي بہن اورپاپا کے دوست کو ماردیا،پاپا نے پولیس سے کہا کہ آپ تلاشی لے لیں ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔۔ مگر انھوں نے ايک نہ سني اور فائرنگ کردي

(( يہ بچي کے الفاظ ہيں جو آپ سن سکتے ہيں ))۔۔۔۔ موقع پر موجود عيني شاہد نے کہا کہ کارميں فيملي سوار تھي اور کوئي مزاحمت نہيں ہوئي۔۔ مگر سي ٹي ڈٰي کے مطابق کار سے فائرنگ بھي ہوئي اور انھيں دہشت گرد کا سرٹيفيکيٹ سے بھي نوازديا کيوں نہ دہشت گرد ہوتا کيوں کہ ايک شخص مولوي بھي تھا((جس کي تصوير ميں نے شيئر کي ہے ))) بچي کے مطابق انھيں کار سے پيٹرول پمپ پر چھوڑ ديا ((ياد رہے بچہ زخمي بھي تھا ))

کارميں دہشت گرد تھے يا نہيں اگر تھے بھي تو آپ کو انھيں گرفتار کرنا چاہيئےتھا اورہماري معززعدالتوں ميں پيش کيا جاتا ((مگرعدالتيں تو بڑے بڑے اربوں،کھربوں کي کرپشن ميں ملوث سياستدان اورسيکڑوں لوگوں کے قاتلوں کو پيش کرنے اور ضمانتوں کے ليئے بني ہيں ))) واقعہ ميں دو خواتين کي ہلاکت پر کوئٹہ خروٹ آباد واقعہ سامنے آگيا جو نہتے تھےاور اس ميں ايک حاملہ خاتون بھي تھي جسے دہشت گرد قرار دے کر گوليوں سے بھون ديا گيا تھا



۔۔۔آج پھردوحوا کي بيٹيوں کو انکے معصوم بچوں کے سامنے دہشت گرد قرار دے کر موت کي نيند سلاديا گيا ۔۔ اب نوٹس اور از خود نوٹس کا دور ہوگا ، ٹريبونل، کميٹي ،جے آئي ٹي اور پتہ نہيں کيا کيا ہوگا ۔۔۔ اور پتہ نہيں کتنے مدرسوں کے بچوں کو اٹھا کر دہشتگرد بنا کر بيان قبول کرايا جائے گا اور پھر پريس کانفرنس کے زريعے اعترافي بيان دلوايا جائے گا کہ ميں داعش کا رکن ہوں يہاں ميں دہشت گردي کرنے آيا تھا اور پھر مدرسوں اورداڑھي والوں کي گرفتاريوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجائے گا


 ۔۔۔۔ صنف نازک کو فائرنگ کرنا وہ بھي انکے معصوم بچوں کے سامنے کہاں کي بہادري ہے ؟؟؟ يا تو آپ اتنے اہل نہيں کہ انکو گرفتار کرسکيں۔۔ آپ نے تو اپني بہادري دور کھڑے ہوکر فائرنگ کرکے ثابت کردي۔۔۔۔




﴿وَمَن یَقْتُلْ مُؤْمِناً مُّتَعَمِّداً فَجَزَآؤُہُ جَہَنَّمُ خَالِداً فِیْہَا وَغَضِبَ اللّہُ عَلَیْْہِ وَلَعَنَہُ وَأَعَدَّ لَہُ عَذَاباً عَظِیْما﴾ اور جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی سزا جہنم ہے، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور الله اس پر غضب نازل کرے گا اور لعنت بھیجے گا اور الله نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کرر کھا ہے

Thursday, January 10, 2019

تبديلي سرکار کے کارنامے اور نوکري يافتہ بے روزگار طبقہ


تبديلي آگئي ہے کہ نعرہ لگانے والي پي ٹي آئي کي حکومت واقعي تبديلي لے آئي ۔۔۔۔۔۔ سب سے پہلے تبديلي کے اثرات شہر
قائد پر پڑے ۔۔۔ کيوں نہ پڑتے کيوں کہ يہاں تو تبديلي کا گانا گا کرسندھ کے گورنرکامنصب سنبھالنےوالے بڑے صاحب اورکراچي کي شاہراہ بند کرنے کے احکامات دينے والے داندان ساز ملک کے صدر جو ٹھرے۔۔۔۔رہي سہي کسر کراچي ميں مائي باپ جماعت کے ميئر نے اپنا حصہ ڈال کر پوري کردي۔۔۔۔۔


جب سے ہوش سنبھالا کراچي کے قلب ميں واقع ايمپريس مارکيٹ کو اسي طرح ديکھا۔۔ جہاں ہزاروں افراد اپنا روزگار حاصل کرتے تھے،، ((( قطعي نظر کہ يہ ناجائز جگہ تھي يا نہيں ))) اگر ناجائز تھي تو کون تھا جو اسکي سرپرستي کرتا تھا ؟؟؟؟  اتنے سال بعد کيوں خيال آيا کہ ايمپريس مارکيٹ سے تجاوزات کا خاتمہ کيا جائے؟؟؟؟ اور يہ صرف کراچي ميں ہي اتنے بڑے پيمانے پرکيوں کيا جارہا ہے؟؟؟؟ پہلے لياري اور کھارادر ميں فساد کراکے وہاں کي پراپرٹي کي ويليو کم کرائي گئي اور اب پوري ساحلي پٹي کو کسي کي آشيرباد پرختم کرنے کي سازش کي جارہي ہے۔۔۔

بظاہر چھوٹے پيمانے پر شروع ہونے والا تجاوزات کے خلاف آپريشن کا دائرہ کار پورے کراچي ميں پھيل گيا ہے۔۔۔ آپريشن کرنا اچھا اقدام ہے مگر يہ خيال اب کيوں آيا ؟؟؟ کيا انکو متبادل جگہ فراہم کي گئي ؟؟؟؟؟ کراچي چڑيا گھر،گلشن اقبال،ناظم آباد،طارق روڈ،مليراورموٹر سايئکل کي خريدوفروخت کے ليئے مشہور اکبرمارکيٹ سميت ہر جگہ تجاوزات کو مسمار کرديا گيااوراب علم و ادب کے مرکزتاريخي اردو بازار کے خلاف آپريشن کا آغاز کرديا گيا

يہاں سوال يہ پيدا ہوتا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپريشن ميں کسي کو بحريہ ٹاون کے پروجيکٹ کيوں نظر نہيں آئے؟؟؟؟ بلاول ہاوس کے اطراف کي سڑکيں کيوں دکھائي نہيں ديتي ؟؟؟؟ کينجھر جھيل سے کے فور کا منصوبہ پورا کا پورا پاني بحريہ ٹاون منتقل کيا جارہا ہے ۔۔ کيا سو رہے ہيں وہ لوگ جو دوکان کا چھپرا نکلنے پر پہنچ جاتے ہيں کہ يہ تجاوزات ہے تو انھيں يہ سب کيوں نظر نہيں آرہا ؟؟؟؟؟ کيوں بحريہ ٹاون کے مالک کوباقائدہ عدالت ميں بلا کر کليئر کيا جارہا ہے؟؟؟ طارق روڈ پر بحريہ ٹاون نے سروس روڈ کو بند کرکے برابر ميں پارکنگ پلازہ سے لنک کيا ہوا ہے کسي کو نظر کيوں نہيں آتا ؟؟؟ اس ليئے کہ بحريہ ٹاون کے پاس عدالتوں کا سامنا اورايجنسيوں کو منہ دينے والے بڑے بڑے وکيل، جج اور ريٹائرڈ سيکيورٹي افسران کي پوري فوج ہے ۔۔۔ کسي کو ڈالميا پر قائم سينما کيوں نظرنہيں آتا ؟؟؟؟؟ شاہراہ فيصل پر ميک ڈونلڈ کھول ديا گيا کيا اس سے پارکنگ متاثر نہيں ہوتي ؟؟؟؟؟ کيوں بولا نہيں جارہا ؟؟؟؟؟

لاکھوں گھروں اورنوکريوں کا خواب دکھانے والے ۔۔۔ قوم پر نازل کيئے گئے يوٹرن بابا نے کہا تھا ((( ميں تم کو رلاوں گا ))) آج کراچي ميں ہر شہري رو رہا ہے ۔۔ ((آئي ايم ايف)) کے کہنے پر مہنگائي کا طوفان،روپے کي قدر ميں کمي ،گيس لوڈ شيڈنگ اور اب مني بجٹ مسلط کيا جارہا ہے ۔۔۔ وزيراعظم بھينس،کار کو نيلام کرکے اس سے ملک کو خوشخال کرنے نکلے ہيں۔۔ اورتو اور پڑوسي ممالک سے امداد ليکر قوم کو خوشخبري ديتے ہيں کہ ہم نے اہداف حاصل کرليئے ہيں  ۔۔

سونے پر سہاگہ ميڈٰيا انڈسٹري جس کو اہم ستون سمجھا جاتا ہے ۔۔اسي ستون کي بدولت مشرف کو حکومت چھوڑني پڑي اب وہي قوتيں ميڈيا کو بند کرانے پر تلي ہوئي ہيں جس ميں مالکان انکا بھرپورساتھ دے رہے ہيں۔۔۔ ويسے تو وزيراعظم نے اپني دور حکومت ميں بے تحاشا اصطلاح نکالي جيسے (( يوٹرن لينے والا بڑا ليڈر ہوتا ہے )) (( مدينہ کي رياست )) مرغي کا کاروبار وغيرہ وغيرہ ۔۔۔۔


مگرآج کل ميڈيا انڈسٹري کے لوگ ۔۔۔ نوکري يافتہ بے روزگار ہيں جي ہاں عجيب لگا ہوگا کہ نوکري يافتہ بے روزگار ؟؟؟؟۔۔ بے روزگار وہ ہوتا ہے جس کے پاس کوئي زريعہ معاش نہ ہو ۔۔ مگر کيا کہنے موجودہ حکومت کے ۔۔ ميڈيا انڈسٹري ميں کام کرنے والے ملازمين تين تين ماہ سے بے روزگار کي سي زندگي گزارنے پر مجبور ہيں ۔۔ ستم ظريفي يہ کہ بے چارے نہ سيلري کا مطالبہ کرسکتے ہيں نہ اپنے خيالات سوشل ميڈيا پر ڈال سکتے ہيں ۔۔۔ منيجمنٹ کو تنخواہ کا بوليں تو وہ يہ جواب نہيں ديتے کہ سيلري کب ملے گي بلکہ يہ جواز پيش کرتے ہيں ميڈيا کے حالات بہت خراب ہيں ديکھيں فلاں چينل سے اتنے بندے فائر کرديئے گئے وہاں سے يہ ہوگيا وغيرہ وغيرہ يعني عام فہم ميں ٹوپي ڈرامے ۔۔۔ کوئي ان کو يہ بتانے کي کوشش کرے کہ فلاں چينل ميں بونس اور ٹائم پر سيلري بھي ملتي ہے اسکي مثال کيوں نہيں ديتے تو آئيں بائيں شائيں کرکے نکل جائے ہيں

ميڈٰيا کے يہ حالات ہيں آئے روز يہ سننے کو ملتا ہے فلاں ادارے سے اتنے لوگ فائر کرديئے گئے،فلاں سے سيلري کوکم کرديا گيا ۔۔فلاں جگہ تين ماہ بعد آدھي سيلري دي گئي،فلاں جگہ لسٹ تيارکرلي گئي وغيرہ وغيرہ ۔۔ ہر ادارے ميں اعلي عہدوں پر فائز لوگوں کو رکھا اسي ليئے جاتا ہے کہ وہ منيجمنيٹ کا مقدمہ لڑيں نہ کہ ملازمين کا ۔۔ جب اعلي عہدوں پر فائز لوگوں سے ملازمين سيلري کا مطالبہ کرتے ہيں تو وہ صرف ملازمين کے جذبات اور احساسات سے کھيلتے نظر آتے ہيں ۔۔ جان بوجھ کر انکي شفٹ تبديل کي جاتي ہيں، انکي ٹائمنگ چيک کي جاتي ہے ۔۔ دو منٹ اور پانچ منٹ بھي کم ہوں تو سيلري کاٹ لي جاتي ہے ۔۔ جي ہاں جہاں تين ماہ کي سيلري نہ ملے اور جب آپ کي سيلري دوہزار تو کبھي چار ہزار کاٹ کر دي جائے تو سوچيں دل سے کيسي بددعا نکلتي ہوگي


آپ کو ميڈيا انڈسٹري سے اتنا ہي غصہ ہے تو جامعات ميں ماس کميونيکيشن اور آئي آر ڈيپارٹ بھي بند کرديں۔۔ اعلان تو آپ کے قابل وزيراطلاعات کرہي چکے ہيں کہ ميڈيا انڈسٹري کو چھوڑ کر کہيں اور زريعہ معاش ڈھونڈيں ۔۔ حالانکہ موصوف بے روزگاري ميں نجي چينل ميں اينکر کے منصب پر بھي رہ چکے ہيں ۔۔۔سوال يہ ہے کہ جس نےاپني زندگي کے تيس تيس سال اس صحافت ميں گزار ديئے اسکو نوکري سے نکال ديں تو وہ کيا کرے گا ؟؟؟ کوئي جواب ہے مدينہ کي رياست کا دعوي کرنے والے وزيراعظم کے پاس ؟؟؟؟؟؟ يہ وقت بھي گزر جائے گا مگر جس طرح موجودہ حکومت کو استعمال کيا گيا وہ پانچ سال بعد ياد رکھے گے کہ ہمارا ساتھ ہوا کيا اورجو انکو اقتدار ميں لائے وہ بھي اللہ کي پکڑ سے بچ نہيں پائيں گيں 

Tuesday, August 22, 2017

امريکہ کي پاکستان کو کھلي دھمکي ،،،پھر ڈو مور کا مطالبہ کردیا

                                                      امريکہ کي پاکستان کو کھلي دھمکي 
امريکي صدر ٹرمپ کے خطاب کے بعد مجھے قرآن کي يہ صورت ياد آگئي

اے ایمان والو ! تم یہود ونصاری کو دوست نہ بناؤ یہ توآپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ، تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی ایک کے ساتھ دوستی کرے گا وہ بلاشبہ انہیں میں سے ہے ، المائدہ ( 51 ) ۔ 

جس طرح امريکي صدر کے خطاب ميں جھکاو انڈيا کي طرف تھا اور کھل کر پاکستان پر حملے کي دھمکي دي ،،اب آپ اس آيت کو پڑھ ليں سب سمجھ آجائے گا، امريکہ نے ہر دفعہ پاکستان کو دھوکہ ديا، استعمال کيا اور ملک توڑنے کي سازش کي،،، وہ افغانستان کي جنگ ميں پاکستاني سرزمين استعمال کرنا ہو،اوجڑي کيمپ کا واقعہ ہو،جنرل ضياء الحق کا سي ون تھرٹي کا کريش ہونا ہو،پاکستاني قبائلي اور طالبان کو ڈرون حملوں ميں مارنا اور پھر اپنے پيدا کردہ طالبان اور داعش کے دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا،،، پاکستان کے اندر فرقہ وارانہ فساد کرانا،پاکستاني بارڈر کو غير محفوظ کرنا،،ان سب کے پس پردہ امريکہ ہي ہے،،، ڈو مور ڈو مور يہ کبھي بھي ختم نہيں ہوسکتا ۔۔۔۔۔ عراق ميں کيميائي ہتھياروں کي موجودگي کے بہانے، افغانستان ميں اسامہ بن لادن کے بہانے،جنگ مسلط کرکے تباہ کرديا اور کہا غلطي ہوگئي ہميں کوئي ہتھيار نہيں ملے۔۔ آج ہميں کہا جارہا ہے کہ تم دہشت گردوں کو پناہيں فراہم کرتےہو۔۔۔۔۔؟ ہماري سرزمين پر آکر روز ڈرون حملہ کرنا کہاں کا انصاف ہے۔۔۔؟


کلبھوشن اعتراف کرتا ہے کہ مجھے پاکستان ميں تخريب کاري کے ليئے بھيجا گيا ،،، ٹرمپ کو يہ نظر نہيں آيا ۔۔۔؟  را اور اين ڈي ايس براہ راست کراچي، بلوچستان ميں تخريب کاري کررہي ،، نظر نہيں آرہا ،، کشمير ميں سينکڑوں کشميريوں کو شہيد کيا جارہا ہے ، کتنے ہي معذور ہوگئے ،،، کتنے ہي گھر اجاڑ ديئے گئے يہ سب نظر نہيں آرہا ۔۔۔؟ انڈيا ميں مسلمانوں کو کس طرح کاٹ کاٹ کر پھينکا جارہا ہے ۔۔ طلبہ وطالبات ہو، کاروباري افراد ہو کوئي بھي انڈيا ميں محفوظ نہيں۔۔۔انڈيا کي جنوني جماعتيں سرعام مسلمان لڑکے کو تلواروں سے جسم چھلني کرتے ہيں کيا يہ جنوني دہشت گرد ٹرمپ کو نظر نہيں آتے ۔۔۔۔۔؟ کشمير پر اقوام متحدہ کي قرارداد پر عمل نہيں ہوا کيا يہ امريکہ کو نظر نہيں آتا ،،،،؟ 

اب تو ٹرمپ نے کھل کر کہہ ديا کہ پاکستان کو ڈالر ديتے ہيں اب اسکو سوچنا پڑے گا اس کا مطلب يہ ہے کہ اب پھر ڈو مور ہوگا ،عافيہ صديقي پر ظلم ،، پھر بھارت کي فرمائش پر حافظ محمد سعيد کو نظر بند، پھر ايک اور بھارتي فرمائش پر حزب المجاہدين کے سربراہ صلاح الدين پر پابندي لگائي گئي ،اگلا ڈو مور،حافظ سعيد،سيد صلاح الدين،مولانا مسعود اظہرکو بھارت کے حوالے کرنا ،کشميري تحريک کو روکنا ،اور پاکستان پر يہ زوردينا کہ وہ کشميري موقف سے دستبردارہو،پھر پاکستان ميں ايک بار پھر مدرسوں ميں امريکي ايماء پر چھاپے مارے جائيں گيں،،کبھي سرحدي علاقوں سے مبينہ داعش دہشت گردوں کي لاشيں مليں گي تو کبھي کراچي  سپرہائي وے سے مدرسوں کے طالبعلوں کي لاشوں کو داعش اورطالبان کہہ کر امريکي ڈالر اور آشيرباد ليا جائيگا،،

امريکي ايماء پر پہلے جماعت الدعوتہ،اور اسکي فلاحي تنظيم فلاح انسانيت کو واچ لسٹ ميں شامل کيا گيا ہے ،، کيونکہ بھارتي مرداروں کو ڈانس پارٹيوں اور سياسي جماعتوں،دھرنوں،قرارداد منظور کرنے والي جماعتوں سے نہيں بلکہ انکے للکارنے والے مجاہدين اورعملي اقدامات کرنےوالي جماعتوں سے ڈر لگتا ہے ،، يہي وجہ ہے کہ سب سے پہلے جيش محمد کےامير مولانا مسعود اظہر کو نظر بند کيا گيا پھر انکي جماعت پر پاکستان پر پابندي عائد کي گئي،،پھرجيش محمد کو بدنام کرنے کے ليئے لشکر جھنگوي اور کوئي دہشت گردي کي تخريب کاري کو جيش محمد سے منسلک کرکے عالمي ميڈيا ميں بطور دہشت گرد پيش کيا جاتا رہا،،،جب مجاہدين کو ختم نہيں کرسکے تو مير جعفر مير صادق انکے درميان پيدا کيئے گئے اور مجاہدين کو آپس ميں لڑايا گيا ۔۔ اب تو آنکھيں کھول لو۔۔۔! کب تک امريکي ڈالروں کي خاطر اپنے شہريوں کو بيچتے رہو گے کب تک انکے خون کي قيمت لگاتے رہو گے ۔۔۔! شرم تم کو مگر نہيں آتي ۔۔۔۔۔  ايک بار پھر عالمي طاقتوں ميں بلاک بننا شروع ہوگيا ہے ۔۔۔ امريکہ، بھارت اور اسرائيل ملکر تمھيں تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔۔۔ تم بھي روس اور چين کے ساتھ ملکر انکے عزائم خاک ميں ملاو ،، تم بھي کھل کر روس اور چين کے ساتھ دوستي کا ہاتھ بڑھاو۔۔۔۔ يہود و نصاري صرف اسلام کے دشمن ہے ،، يہ تمھيں کبھي قبول اور دوست نہيں بناسکتے،، انکي نظر ايٹم بم کے بعد سي پيک پر ہے جہاں امريکہ، بھارت اور اسرائيل اپنے اپنے مفادات رکھتا ہے ،،، کہاں گيا سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والا ۔۔؟ کہاں گيا ڈالروں کے عوض پاکستانيوں کا سودا کرنے والا ۔۔؟ اب بھي وقت ہے تمام تر اختلافات کو ختم کرکے فوج،سياستدان ايک ہوجائيں اور قومي مفاد پر ايک بيان ديں،، ہماري مجاہدين کو بارڈر پر بھيجيں ،،،کشمير ميں مجاہدين کو کھل کر سپورٹ کريں ياد رکھو اب کچھ نہيں کيا تو عراق، افغانستان ، شام کا حال تمھارے سامنے ہے 

Tuesday, March 29, 2016

میڈیا یا فتنہ ۔۔۔ ؟ یوسف قاری سے دہشت گرد قرار ۔۔! پیمرا سوتا رہا ۔۔۔۔!

میڈیا یا فتنہ ۔۔۔۔۔؟ پتہ تو تھا ہی مجھے مگر
کل اور یقین ہوگیا کہ کس طرح پاکستانی میڈیا ایک مسلمان وہ بھی قاری کو کس آسانی کے ساتھ دہشت گرد قرار دیتا ہے ۔۔۔ارے اسائمنٹ جو خودکش بمبار تھا اسکا گھر مظفرگڑھ میں ہے اسکے گھر بھیج کر ایس لایئو کرلو ، فوٹیج بناو ۔۔۔ او سی اچھا بناکر ڈالو ۔۔۔ جی ناظرین ہمارے رپورٹر اس وقت خودکش بمبار کے گھر پر موجود ہیں جی ۔۔کیا مناظر دیکھ رہے ہیں ۔۔۔۔ باس یہ جعلی بھی تو ہوسکتا ہے اور یہ کیسے ممکن ہے کہ خودکش بمبار شناختی کارڈ لیکر اپنی نشانی چھوڑے اور دھماکے میں شناختی کارڈ کو کچھ نہ ہو۔۔۔یار آپکو جو کہا گیا ہے وہ کریں جی باس باس ۔۔۔ اسائمنٹ دہشت گرد کا خاکہ بھی آگیا ہے جلدی کرو ۔۔۔ حکم کی تعمیل میں اسائمنٹ نے خاکہ بھی دے دیا ، بیپر بھی کروادیا ایک سچے قاری کو دہشت گرد بھی قرار دے دیا ۔۔۔۔۔۔پھر اچانک کیا ہوا ۔۔۔ دہشت گرد یوسف دہشت گرد ہی نہ رہا ۔۔۔۔۔ کیوں کہ وہ تو خود پارک میں دہشت گردوں کا نشانہ بن گیا تھا ۔۔علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ یوسف تو نو سال سے مدرسے میں بچوں کو قران پاک کی تعلیم دیتا تھا ۔۔۔ ارے کہاں گئے نام نہاد میڈیا اور نام نہاد تجزیہ کار جو تھک ہی نہیں رہے تھے کہ مدرسے دہشت گردی کی جڑ ہیں ، یوسف کا تعلق کالعدم جماعت سے تھا فلاں فلاں اب جبکہ آئی جی پنجاب نے کہا کہ یوسف دہشت گرد نہیں تھا تو چاہیئے تو یہ تھا کہ یہ اعلامیہ بھی میڈیا چلاتا ۔۔۔اور معذرت بھی کرتا ۔۔مگر قربان جاوں سیدھے سادھے میڈیا پر اور تو اور ہماری حکومت پر کہ انھوں نے قاری کو دہشت گرد بنانے میں سیکنڈ نہیں لگایا مگر دہشت گرد سے قاری بنانے میں شاید سالوں گرجائیں ۔۔۔۔۔ شرم تم کو مگر نہیں آتی ۔۔۔اور ہمارا پیمرا کہاں گیا جو صحافتی زمہ داریوں کو داعی بنتا ہے ۔۔۔ ممتاز قادری ۔۔۔ فلاں فلاں ناموں کو نشر کرنے پر تو پابندی ، مظلوم کو دہشت گرد بنانے کے خلاف کیوں جرمانہ نہیں کیا جاتا ،،،،،،؟ کوئی سوال ہے آپکے پاس ۔۔۔۔۔۔۔؟ آج یوسف بھی سوچ رہا ہوگا کہ میں بھی اسلامی جمہوریہ پاکستان کا ایک شہری تھا جس کی شناخت ہی پاکستان تھی اور جس کا کام ہی اسلام کو پھیلانا تھا اور آج اسکو شہید کی بجائے دہشت گرد اور خود کش بمبار کے القابات سے پکارا جارہا ہے ۔۔۔۔

Saturday, February 13, 2016

=============ویلنٹائن ڈے============



=============ویلنٹائن ڈے============
شام میں کراچی ،لاہور اور اسلام آباد میں کسی پارک، مال یا ریسٹورنٹ میں ویلنٹائن ڈے کی مناسبت کی تقاریب اورپارٹی ہوں گیں ، کور کرلیجئے گا ،،، خاص طور پر ایسے مناظر عکس بند کجیئے گا کہ دیکھنے والے ایک دم گلیمر محسوس کریں اور ویلنٹائن کے الفاظ انکی زبان پر آجائے،سونگ سلیکشن اچھی رکھیئے گا۔۔۔ خاص طور پر لڑکیوں کے ساٹ لیجئے گا کہ آپ ویلنٹائن کس کے ساتھ مناتی ہیں ۔۔۔؟ فلاں فلاں۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بھی سوال کیجئے گا کہ کیا گفٹ لیئے ہیں آپ نے ،،، ویلنٹائن کس طرح منایا ۔۔؟ یہ سب وہ چیز ہیں جو آج تمام میڈیا میں اسائمنٹ پر کہیں جائیں گیں۔۔۔۔
ویلنٹائن چاکلیٹ ،ویلنٹائن کیک،ویلنٹائن اسپیشل ٹراسمیشن کیا دور آگیا ہے کہ ہم اسلام سے دور اور غیر ملکی ثقافت کے قریب ہوتے جارہے ہیں، ہر جگہ ،ہر مارکیٹ، ہر اسٹور ،ہر فائیو اسٹار ہوٹلز میں ویلنٹائن ڈے کو پرموٹ کیا جارہا ہے ، یہاں تک کہ ہمارے تعلیم اداروں جامعہ کراچی میں میڈیا کے نمائندے لائیو کوریج دے رہے ہیں کہ آپ کس طرح منائے گیں کس کے ساتھ منائے گیں یہ دن فلاں فلاں۔۔۔۔۔ میرے لکھنے پر روشن خیال اور پڑھے لکھے لوگ بولیں گیں کہ آج کے دور میں دھماکے ہورہے ہیں اور ٹینشن ہے تو نوجوان نسل ٹینشن کو دور کرنے کے لیئے اگر یہ تہوار منارہی ہے تو آپکو کیا حرج ہے، بس میں اس حدیث کا حوالہ ہی دے سکتا ہوں
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی ، وہ انہیں میں سے ہے ۔
ابو داؤد
بہت سے لوگ کہیں گیں کہ ہم اپنی بہن ، ماں ،باپ سے ویلنٹائن مناتے ہیں تو وہ لوگ خوب سمجھ سکتے ہیں کہ ان سے محبت تو سال کے 365 دن ہوتی ہے اور اس دن جو محبت کی جاتی ہے وہ سب کو معلوم ہی ہے
اللہ ہمیں ہدایت عطا فرمائے،
آمین
محمد عدنان عالم