Tuesday, August 22, 2017

امريکہ کي پاکستان کو کھلي دھمکي ،،،پھر ڈو مور کا مطالبہ کردیا

                                                      امريکہ کي پاکستان کو کھلي دھمکي 
امريکي صدر ٹرمپ کے خطاب کے بعد مجھے قرآن کي يہ صورت ياد آگئي

اے ایمان والو ! تم یہود ونصاری کو دوست نہ بناؤ یہ توآپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ، تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی ایک کے ساتھ دوستی کرے گا وہ بلاشبہ انہیں میں سے ہے ، المائدہ ( 51 ) ۔ 

جس طرح امريکي صدر کے خطاب ميں جھکاو انڈيا کي طرف تھا اور کھل کر پاکستان پر حملے کي دھمکي دي ،،اب آپ اس آيت کو پڑھ ليں سب سمجھ آجائے گا، امريکہ نے ہر دفعہ پاکستان کو دھوکہ ديا، استعمال کيا اور ملک توڑنے کي سازش کي،،، وہ افغانستان کي جنگ ميں پاکستاني سرزمين استعمال کرنا ہو،اوجڑي کيمپ کا واقعہ ہو،جنرل ضياء الحق کا سي ون تھرٹي کا کريش ہونا ہو،پاکستاني قبائلي اور طالبان کو ڈرون حملوں ميں مارنا اور پھر اپنے پيدا کردہ طالبان اور داعش کے دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا،،، پاکستان کے اندر فرقہ وارانہ فساد کرانا،پاکستاني بارڈر کو غير محفوظ کرنا،،ان سب کے پس پردہ امريکہ ہي ہے،،، ڈو مور ڈو مور يہ کبھي بھي ختم نہيں ہوسکتا ۔۔۔۔۔ عراق ميں کيميائي ہتھياروں کي موجودگي کے بہانے، افغانستان ميں اسامہ بن لادن کے بہانے،جنگ مسلط کرکے تباہ کرديا اور کہا غلطي ہوگئي ہميں کوئي ہتھيار نہيں ملے۔۔ آج ہميں کہا جارہا ہے کہ تم دہشت گردوں کو پناہيں فراہم کرتےہو۔۔۔۔۔؟ ہماري سرزمين پر آکر روز ڈرون حملہ کرنا کہاں کا انصاف ہے۔۔۔؟


کلبھوشن اعتراف کرتا ہے کہ مجھے پاکستان ميں تخريب کاري کے ليئے بھيجا گيا ،،، ٹرمپ کو يہ نظر نہيں آيا ۔۔۔؟  را اور اين ڈي ايس براہ راست کراچي، بلوچستان ميں تخريب کاري کررہي ،، نظر نہيں آرہا ،، کشمير ميں سينکڑوں کشميريوں کو شہيد کيا جارہا ہے ، کتنے ہي معذور ہوگئے ،،، کتنے ہي گھر اجاڑ ديئے گئے يہ سب نظر نہيں آرہا ۔۔۔؟ انڈيا ميں مسلمانوں کو کس طرح کاٹ کاٹ کر پھينکا جارہا ہے ۔۔ طلبہ وطالبات ہو، کاروباري افراد ہو کوئي بھي انڈيا ميں محفوظ نہيں۔۔۔انڈيا کي جنوني جماعتيں سرعام مسلمان لڑکے کو تلواروں سے جسم چھلني کرتے ہيں کيا يہ جنوني دہشت گرد ٹرمپ کو نظر نہيں آتے ۔۔۔۔۔؟ کشمير پر اقوام متحدہ کي قرارداد پر عمل نہيں ہوا کيا يہ امريکہ کو نظر نہيں آتا ،،،،؟ 

اب تو ٹرمپ نے کھل کر کہہ ديا کہ پاکستان کو ڈالر ديتے ہيں اب اسکو سوچنا پڑے گا اس کا مطلب يہ ہے کہ اب پھر ڈو مور ہوگا ،عافيہ صديقي پر ظلم ،، پھر بھارت کي فرمائش پر حافظ محمد سعيد کو نظر بند، پھر ايک اور بھارتي فرمائش پر حزب المجاہدين کے سربراہ صلاح الدين پر پابندي لگائي گئي ،اگلا ڈو مور،حافظ سعيد،سيد صلاح الدين،مولانا مسعود اظہرکو بھارت کے حوالے کرنا ،کشميري تحريک کو روکنا ،اور پاکستان پر يہ زوردينا کہ وہ کشميري موقف سے دستبردارہو،پھر پاکستان ميں ايک بار پھر مدرسوں ميں امريکي ايماء پر چھاپے مارے جائيں گيں،،کبھي سرحدي علاقوں سے مبينہ داعش دہشت گردوں کي لاشيں مليں گي تو کبھي کراچي  سپرہائي وے سے مدرسوں کے طالبعلوں کي لاشوں کو داعش اورطالبان کہہ کر امريکي ڈالر اور آشيرباد ليا جائيگا،،

امريکي ايماء پر پہلے جماعت الدعوتہ،اور اسکي فلاحي تنظيم فلاح انسانيت کو واچ لسٹ ميں شامل کيا گيا ہے ،، کيونکہ بھارتي مرداروں کو ڈانس پارٹيوں اور سياسي جماعتوں،دھرنوں،قرارداد منظور کرنے والي جماعتوں سے نہيں بلکہ انکے للکارنے والے مجاہدين اورعملي اقدامات کرنےوالي جماعتوں سے ڈر لگتا ہے ،، يہي وجہ ہے کہ سب سے پہلے جيش محمد کےامير مولانا مسعود اظہر کو نظر بند کيا گيا پھر انکي جماعت پر پاکستان پر پابندي عائد کي گئي،،پھرجيش محمد کو بدنام کرنے کے ليئے لشکر جھنگوي اور کوئي دہشت گردي کي تخريب کاري کو جيش محمد سے منسلک کرکے عالمي ميڈيا ميں بطور دہشت گرد پيش کيا جاتا رہا،،،جب مجاہدين کو ختم نہيں کرسکے تو مير جعفر مير صادق انکے درميان پيدا کيئے گئے اور مجاہدين کو آپس ميں لڑايا گيا ۔۔ اب تو آنکھيں کھول لو۔۔۔! کب تک امريکي ڈالروں کي خاطر اپنے شہريوں کو بيچتے رہو گے کب تک انکے خون کي قيمت لگاتے رہو گے ۔۔۔! شرم تم کو مگر نہيں آتي ۔۔۔۔۔  ايک بار پھر عالمي طاقتوں ميں بلاک بننا شروع ہوگيا ہے ۔۔۔ امريکہ، بھارت اور اسرائيل ملکر تمھيں تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔۔۔ تم بھي روس اور چين کے ساتھ ملکر انکے عزائم خاک ميں ملاو ،، تم بھي کھل کر روس اور چين کے ساتھ دوستي کا ہاتھ بڑھاو۔۔۔۔ يہود و نصاري صرف اسلام کے دشمن ہے ،، يہ تمھيں کبھي قبول اور دوست نہيں بناسکتے،، انکي نظر ايٹم بم کے بعد سي پيک پر ہے جہاں امريکہ، بھارت اور اسرائيل اپنے اپنے مفادات رکھتا ہے ،،، کہاں گيا سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والا ۔۔؟ کہاں گيا ڈالروں کے عوض پاکستانيوں کا سودا کرنے والا ۔۔؟ اب بھي وقت ہے تمام تر اختلافات کو ختم کرکے فوج،سياستدان ايک ہوجائيں اور قومي مفاد پر ايک بيان ديں،، ہماري مجاہدين کو بارڈر پر بھيجيں ،،،کشمير ميں مجاہدين کو کھل کر سپورٹ کريں ياد رکھو اب کچھ نہيں کيا تو عراق، افغانستان ، شام کا حال تمھارے سامنے ہے 

No comments: